تماشا اس کی قدرت کا ہے بر و بحر میں ہر دَم . ادھر موجیں ہوا کی ہیں، ادھر پانی کا دھارا ہے
سی کے حکم سے ہے رات دن کی یہ کمی بیشی . اُس کے حکم کا تابع فلک پر ہر ستارا ہے